خاتون جج زیبا چوہدری کو جلسے میں دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں آج تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان پر فرد جرم عائد کی جانے والی تھی۔ سماعت کے آغاز پر ہی عمران خان روسٹرم پر آئے اور جج صاحبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کلمات پر معافی مانگتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے کوئی لائن کراس کی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔ ان کے مطابق انہوں نے کبھی عدلیہ کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائی۔ یقین دلاتے ہیں کہ مستقبل میں بھی کوئی ایسا عمل نہیں کریں گے۔
عمران خان کے مطابق وہ ذاتی حیثیت میں خاتون جج سے معافی مانگنے کو تیار ہیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ وہ چارج فریم نہیں کر رہے، عمران خان کا بیان ریکارڈ کرتے ہیں، فردِ جرم عائد نہیں کرتے، عمران خان نے اپنے بیان کی سنگینی کو سمجھا، اس کو سراہتے ہیں۔ عدالت نے عمران خان کو حکم دیا کہ وہ تحریری حلف نامہ جمع کرائیں۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔
Discussion about this post