اب مسافروں کو پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن میں سفر کرتے ہوئے یہ شکوہ نہیں ہوگا کہ خواتین فضائی میزبانیں کس قدر بے ڈھنگے انداز کی یونیفارم پہنے ہوئے ہیں کیونکہ پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر نے اب مرد اور خاتون عملے کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔ وہ ائیرہوسٹس جو ائیرلائن یونیفارم کا استعمال نہیں کرتیں، ان پر واضح کردیا ہے کہ اب کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔ پرواز چاہے اندرون ملک ہو یا بیرون ملک کی ، لباس کا بھرپورخیال رکھنا ہے۔
پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر کو ملی تھیں اس بارے میں شکایتیں کہ ائیرہوسٹس آرام دہ لباس پہنتی ہیں، بعض وہ خواتین عملہ جو 40 سال سے اوپر ہے، وہ زیرجامہ لباس کا استعمال نہیں کرتیں۔ پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق یہ طرزعمل دیکھنے والوں پر برا تاثر چھوڑتا ہے، اسی طرح بطور ادارہ پی آئی پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ پی آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ کیبن کریو مرد اور عورت دونوں کے لباس ثقافتی اور قومی اخلاق کے مطابق ہوں۔
Discussion about this post