سائفر کے حوالے سے ایک اور آڈیو منظر عام پرآگئی ہے۔ جس میں عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے علاوہ اُس وقت کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر بھی ہیں۔ اس آڈیو کے مطابق عمران خان کہتے ہیں کہ اچھا شاہ جی ہم نے کل ایک میٹنگ کرنی ہے۔ آپ نے ہم تینوں نے، وہ لیٹر ہے ناں اس کے چپ کر کے مرضی کے منٹس لکھ دیں۔ عمران خان مزید کہتے ہیں کہ یہ اعظم کہہ رہا ہے کہ اس کے منٹس بنا لیتے ہیں، اسے فوٹو اسٹیٹ کر کے رکھ لیتے ہیں۔ عمران خان مزیددریافت کرتے ہیں کہ یہ سائفر 8، 9 کو آیا ہے، یا 8 کو آیا ہے؟ عمران خان کے مطابق لیکن میٹنگ 7 کو ہوئی ہے، ہم نے تو امریکنز کا نام لینا ہی نہیں ہے لیکن ایشو یہ ہے کہ پلیز کسی کے منہ سے ملک کا نام نہ نکلے۔ سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ آپ سب کے لیے یہ بہت اہم مسئلہ ہے کہ کس ملک سے لیٹر آیا ہے؟ میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا۔ اسد عمر نے عمران خان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ جان بوجھ کر لیٹر کہہ رہے ہیں، یہ لیٹر نہیں میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ وہی ہے ناں میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے، ٹرانسکرپٹ یا لیٹر ایک ہی چیز ہے، لوگوں کو ٹرانسکرپٹ کی تو نہیں سمجھ آنی تھی، آپ پبلک جلسے میں ایسے ہی کہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور اعظم خان کی ایک اور مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی۔ اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کی بھی آوازیں شامل ہیں۔ #Taar #Pakistan #ImranKhan #ImranKhanPTI #audio #AudioLeaks #hackers #Hacker #AzamKhan #Pakistan #karachi pic.twitter.com/bYAhR8Dtmh
— Taar.TV (@taar_tv) September 30, 2022
Discussion about this post