نور مقدم کی والدہ نے شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام کے والدین سے اظہاریکجہتی کی ہےاور ساتھ ہی ایک ویڈیو پیغام میں انہیں اس بات کی ہمت دلائی ہے کہ انصاف کی اس جنگ میں وہ کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں۔ قانونی جنگ لڑیں انصاف ضرور ملے گا۔ نورمقدم کی والدہ کوثر کے مطابق ” قاتلوں کو چھوڑنا نہیں ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ سارہ انعام کے قتل کی خبر نے انہیں اور صدمہ دیا اور انہیں ایسا لگا کہ ایک اور نور مقدم اس دنیا سے چلی گئی۔ اس صدمے سے نکلنے میں دو سے تین دن لگے۔ نور مقدم کی والدہ کوثر کا کہنا تھا کہ اگر نور کے کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو قاتل سوچتا کہ میں بھی پھانسی پر لٹک سکتا ہوں، جب کہ انصاف نہیں ملے گا تب تک ایسے ہی واقعات پیش آتے رہیں گے۔ فوری انصاف ملنا چاہیئے ۔ حالت یہ ہوگئی ہے کہ اب اب بچیاں اپنے شوہر کے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ سارہ انعام بہت قابل بچی تھی۔
View this post on Instagram
دوسری جانب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سارہ انعام قتل کیس کے ملزم شاہ نواز کی والدہ، صحافی ایاز امیر کی سابقہ اہلیہ ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 19 اکتوبر تک توسیع کر دی۔
Discussion about this post