الیکشن کمیشن کے 3 رکنی کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کو چارسدہ میں جلسے میں شرکت نہ کرنے پر کوئی ایڈوائزاری سرے سے جاری ہی نہیں ہوئی تھی اور انہوں نے کسی بھی طرح سے سرکاری وسائل کا استعمال کیا ہی نہیں۔ سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا کہنا تھا کہ اگر ایک رکن قومی اسمبلی کا حصہ ہے تو پھر وہ کیسے دوبارہ انتخاب میں حصہ لے سکتا ہے ؟ انہوں نے عمران خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا موکل کہتا ہے کہ ڈیڑہ سو استعفے آئے ، کہاں ہیں وہ سارے استعفے؟ انہیں لے آئیں ابھی قبول کرلیتے ہیں۔ جس کے جواب میں وکیل کا کہنا تھا کہ باقی استعفے سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس ہیں۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
Discussion about this post