گلیکسو اسمتھ کلائن کنزیومر ہیلتھ کئیر پاکستان لمیٹیڈ نے پیناڈول کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ موقف یہ اختیار کیا گیا ہے کہ دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کی بنا پر کمپنی خسارے میں جارہی ہے اور اسی لیے یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے۔ روزنامہ ” ڈان ” کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ریگولیٹری فائلنگ میں دوا ساز کمپنی کا کہنا تھا کہ پیناڈول، پیناڈول ایکسٹرا اور بچوں کے سیرپ کی پیداوار کے حوالے سے مجبورا اس فیصلے کا اعلان کرنا پڑا، یہ معاہدے کی ایسی صورت ہوتی ہے جو کسی غیر معمولی صورتحال میں تمام فریقین کو ذمہ داری سے آزاد کردیتی ہے۔ جی ایس کے پاکستان کے جنرل منیجرفرحان ہارون نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو لکھے گئے خط میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ پیناڈول ٹیبلیٹس، پیناڈول ایکسٹرا اور بچوں کے لیے سیرپ بنانا بند کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پیناڈول کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائےکیونکہ اس میں استعمال ہونیوالے خام مال کی قیمتوں اضافے کی وجہ سے ادویات کی نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے۔ کئی ماہ سے نقصان برداشت کررہے ہیں۔ موجودہ قیمت پر پیناڈول پروڈکٹس بنانا ممکن نہیں رہا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پیناڈول کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی لیکن وفاقی کابینہ نے اضافہ مسترد کر دیا۔ یاد رہے کہ پاکستان میں پیناڈول کی پروڈکٹس عام اور تیز بخار میں کثرت کے ساتھ استعمال ہوتی ہیں۔
Discussion about this post