ایوان میں ہنگامے کا آغاز اُس وقت ہوا جب سابق وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے عمران خان کو نااہل قرار دینے جانے کے فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ نو کے کئی ارکان نے اسپیکر کا گھیراؤ کرلیا اور شدید نعرے لگانا شروع کردیے۔ اس موقع پر ارکان کی کوشش تھی کہ کسی طرح یہ قرار داد نہ پیش کی جائے۔ اس مرحلے پر اسپیکر نے ان ارکان کو کئی بار وارننگ دی اور جب حالات ان کے قابو سے باہر نکل گئے تو انوہں نے 18 ارکان کو معطل کرنے کا حکم سنایا۔ جبکہ 15 ارکان کے داخلے پر پابندی لگادی گئی۔
Discussion about this post