تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔ جن کا کہنا ہے کہ صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کی سازش پاکستان میں تیار ہوئی۔ ارشد شریف کو پاکستان میں کہیں سے کوئی خطرہ نہیں تھا، ارشد شریف کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مثبت تعلق تھا۔ قاتل وہی ہے جسے اس موت کا سب سے زیادہ فائدہ ملے گا۔ فیصل واوڈ کے مطابق ارشد شریف کے تمام شواہد مٹادیے گئے اب کوئی لیپ ٹاپ یا موبائل بھی نہیں ملے گا۔ تحریک انصاف کے رہنما نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کو ہوسکتاہے کہ گاڑی کے اندر سے گولیاں ماری گئی ہوں۔ ارشد شریف کسی بھی صورت ملک چھوڑنے پر آمادہ نہیں تھے لیکن جس پر وہ سب سے زیادہ اعتبار کرتے تھے، اسی نے مجبور کردیا کہ وہ ملک چھوڑیں کیونکہ انہیں یہ بتایا گیا کہ پاکستان میں ارشد شریف کی جان کو خطرہ ہے۔ ارشد شریف کو کینیا لے جانے والا کوئی عام آدمی نہیں تھا، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں تھا، پاکستان آنے کو تیار تھا، جب ارشد شریف پاکستان سے گئے ہیں، وہ اُس دن سے آخری دن تک ان سے رابطے میں تھے۔
ارشد شریف کو کینیا بھجوایا گیا، کینیا میں فارم ہاؤس ارینج کرنا عام آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔ فیصل واوڈا نے اس الزام کو بھی رد کردیا کہ ارشد شریف کو دبئی سے کسی نے جان بوجھ کر نکلوایا۔ جتنے روز کا ارشد شریف کا ویزہ تھا اتنے دن وہ دبئی میں رہے۔ تحریک انصاف کے رہنما نے خبردار کیا کہ لانگ مارچ میں وہ لاشیں ہی لاشیں دیکھ رہے ہیں۔ خون ہی خون اور جنازے ہی جنازے نظر آرہے ہیں۔
Discussion about this post