شاہین کا شاٹ جب سکندر رضا کے پاس آیا تو انہوں نے چیتے کی طرح لپک کر گیند دبوچی اور وکٹ کیپر تک پھینکی اور یوں شاہین شاہ آفریدی دوسرا رن بنانے کی جستجو میں رن آؤٹ ہوگئے اور زمبابوے نے پرتھ کے میدان میں پاکستان کو ایک رن سے شکست دے کر اُس کے اگلے مرحلے تک رسائی پر سوالیہ نشان لگادیا۔ پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ایک رن سے ہار چکا تھا۔ اب کرکٹ تبصرہ نگار اسے اپ سیٹ کہہ رہے ہیں جبکہ یہ اپ سیٹ نہیں بلکہ زمبابوے نے بھرپور طریقے سے پاکستان کو مقابلہ کیا۔ 131 رنز کا ہدف دیکھ کر کوئی تصور بھی نہیں کررہا تھا کہ پاکستان ہار بھی سکتی ہے لیکن یہ زمبابوے اور اس کے سب سے کارآمد اسپنر سکندر رضا نے ابتدا سے ہی ناممکن بنادیا۔
سکندر رضا نے 25 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں ان میں شان مسعود، شاداب خان اور حیدر علی تھے انہیں ڈریسنگ روم کی راہ دکھائی۔ اب اس قدر شاندار پرفارمنس پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ اب یہاں سوال ہوتا ہے کہ سکندر رضا کیا واقعی زمبابوے میں پیدا ہوئےتو ایسا نہیں بلکہ وہ تو پاکستانی شہر سیال کوٹ میں پیدا ہوئے ہیں۔ 24 اپریل 1986 ان کی سال گرہ کا دن ہے۔ سکندر رضا بٹ فائٹر پائلٹ بننا چاہ رہا تھے ،سافٹ ویئر انجینئرنگ میں بیچلرز کیا تو فیملی زمبابوے منتقل ہوچکی تھی،وہ سوچ رہے تھے کہ ماسٹرز کریں لیکن کرکٹ میں آگئے۔ سکندررضا کا کہنا ہے کہ ایسا ہوسکتا تھا وہ پاکستان کیلیے کھیل سکتے تھے لیکن یہ خیال کبھی نہیں آیا۔ 2007 میں انہوں نے زمبابوے کے ڈومسٹیک کرکٹ میں حصہ لینا شروع کیا۔ 3 مئی 2013 میں انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ون ڈے میچ کھیل کر انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھا لیکن صرف 3 رنز ہی بناسکے۔
اسی سال ٹیسٹ میچ پاکستان کے خلاف کھیلنے کا موقع ملا ۔ پہلی ہی اننگ میں 60 رنز اور پھر 24 رنز کی باری کھیل کر بتادیا کہ آنے والا دور ان کا ہی ہے۔ اسی برس انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف بھی ٹی ٹوئنٹی کیرئیر کا بھی ۤآغاز کیا۔ سکندر رضا نے 17 ٹیسٹ میچز میں 1187 رنز بنائے۔ ان میں 8 نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہے۔ اسی طرح 123 ایک روزہ میچوں میں وہ 3656 رنز بناچکے ہیں۔ ان میں 6 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ بات کی جائے ٹی ٹوئنٹی میچز کی تو 63 میچز میں وہ 1185 رنز جوڑ چکے ہیں۔ ٹیسٹ میں 34 ، ایک روزہ میچوں میں 70 اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 36 شکار کرچکے ہیں۔ بہت کم لوگوں کے علم میں ہے کہ گزشتہ برس بون میرو میں انفیکشن کی وجہ سے ایک موقع پر سکندر رضا صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہو گئے تھے اور کئی میچز سے دور رہے مگر علاج کے بعد اب بہتر ہیں۔
Discussion about this post