اسلام آباد کے آئی ایٹ کے کچنار پارک میں صنف آہن کا یہ تحفہ یونانی مجسمہ ساز حرفان نے پیش کیا تھا۔ 150 کلو وزنی اور 8 فٹ 6 انچ لمبے اس تاروں کے مجسمے کی وجہ سے کچنار پارک کی رونق میں اضافہ ہوگیا تھا۔ اس مجسمے کی تنصیب کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا لیکن نجانے کیوں آج کس اور کیوں تنگ نظری، متعصبانہ اور انتہا پسندی کی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صنف آہن کے اس مجسمے کو زمین بوس کردیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا پتا لگا رہے ہیں کہ عورت کے وجود سے جھلکتی شدید نفرت کا اظہار آخر کس نے اور کیوں کیا؟۔ یاد رہے کہ پارک کی سیر کو آنے والے تو صنف آہن کے اس مجسمے میں خاص دلچسپی رکھتے تھے۔
یہ مجسمہ ہر خاتون کے اندر ایک نیا جوش، جذبہ اور ولولہ بیدار کرتا۔ یہ مجسمہ اس بات کا شعور خواتین کے اندر اجاگر کرتا کہ وہ خود کو کمزور اور نہتا نہ تصور کریں۔
Discussion about this post