عدالت عالیہ میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیش کی سماعت جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کی۔ ایف آئی اے کا موقف تھاکہ عمران خان کو تواتر کے ساتھ نوٹس روانہ کیے لیکن وہ پیش نہیں ہورہے۔ عدالت جو عمران خان کی ایف آئی اے میں طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کررہی تھی، اس کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے درخواست میں وزارتِ داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔ کیا عمران خان کی انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل ہے ؟ جس پر عمران خان کے وکیل کا جواب تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کی انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں ہے۔
عدالت نے عمران خان کی طلبی کا نوٹس معطل کردیا جبکہ حکم میں کہا کہ کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات توجہ طلب ہیں، آئندہ سماعت پر ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین بشمول اٹارنی جنرل پاکستان بھی جواب جمع کروائیں۔ اب کیس کی سماعت 7 دسمبر کو ہوگی۔
Discussion about this post