الیکشن کمیشن نے 16 نومبر کو محفوظ فیصلہ اب سنادیا جس میں سندھ حکومت کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر بلدیاتی الیکشن کی تیاری کرے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن 15 جنوری کو کرائے جائیں۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت ، وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ کو خصوصی حفاظی اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ کراچی میں اب تک 3 بار بلدیاتی الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں۔ سب سے پہلے 24 جولائی کو ہونے والے الیکشن کو بارش کی وجہ بنا کر ملتوی کیا گیا۔ اور پھر جب 28 اگست کو اس کے انعقاد کا وقت تھا تو اس سے پہلے ہی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے یہ الیکشن ملتوی ہوئے اور پھر جب اگلی تاریخ 18 اکتوبر کا اعلان کیا گیا تو سیکوریٹی نفری ناکافی ہونے کا بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کردیے گئے۔ جس کے بعد تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے 18 نومبر کو 2 ماہ کے اندر بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دیا اور اب الیکشن کمیشن نے کم و بیش یہی فیصلہ دیا ہے۔ یاد رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل 14ضلعوں میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد 26 جون کو ہو چکا ہے اور اب صرف حیدرآباد ڈویژن اور کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد باقی رہ گیا ہے۔
Discussion about this post