سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ” جوائے لینڈ ” کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔ درخواست گزار کے مطابق فلم کی نمائش آئین کی شق 227 کی خلاف ورزی ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا درخواست گزار نے فلم دیکھی ہے؟ جس پر اُس نے جواب دیا کہ اس کا موضوع ہی ایسا ہے کہ اسے کھلی عدالت میں زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔ کسی ٹرانسجینڈر کو یوں مرد سے محبت اور شادی کی اجازت اسلام نہیں دیتا۔
چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ جب آپ نے فلم نہیں دیکھی تو پابندی لگوانے کے لیے کیوں عدالت آئے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر ملتوی کردیا۔ اُدھر لاہور ہائیکورٹ نے ” جوائے لینڈ ” پر پابندی کی درخواست پر اعتراض ختم کرتے ہوئے کیس کو سماعت کے لیے باقاعدہ طور پر مقرر کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ پنجاب میں ” جوائے لینڈ ” کی نمائش پر بدستور پابندی لگی ہے۔
Discussion about this post