الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے صوبائی اسمبلیز کی تحلیل کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں جنرل نہیں بلکہ متعلقہ صوبائی اسمبلیز کا الیکشن دوبارہ ہوگا۔ جو بھی ارکان مستعفی ہوں گے۔ الیکشن کمیشن پابند ہے کہ وہ 2 ماہ کے اندر ضمنی انتخابات کرائے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی حلقے میں الیکشن پر لگ بھگ 5 سے 7 کروڑ روپے کے اخراجات آتے ہیں۔ گوکہ ایک ہی سال میں ضمنی اور جنرل الیکشن کرانا دشوار ہے لیکن الیکشن کمیشن قانون کا پابند ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پنجاب اور کے پی اسمبلی کے دوبارہ الیکشن پر کم سے کم 22 ارب روپے کا خرچا آئے گا۔
Discussion about this post