اسد عمر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں توہین عدالت سے متعلق جاری نوٹس پر سماعت جسٹس جواد حسن نے کی۔ اسد عمر کو عدالت میں طلب کیاگیا تھا جبکہ ان کی تقریر کی ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ بھی منگوائی گئی تھی۔ تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسدعمر نے عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ ان کا مقصد عدالتوں یا ججوں کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ جس پر جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ عدالتوں نے تحریک انصاف کو لانگ مارچ کی اجازت دی لیکن اُس نے الٹا عدالتوں کو ہی نشانہ بنایا۔ اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر ان کے کسی بیان قابل مذمت ہے یا پھر انہوں نے کوئی لائن کراس کی تو وہ معافی مانگتے ہیں۔ یاد رہے کہ اسد عمر نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں جلسے کے دوران ججوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسد عمر کی غیر مشروط معافی کے بعد عدالت نے ان کے خلاف توہین عدالت نوٹس خارج کردیا۔
Discussion about this post