سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل پر حکومت کی قائم خصوصی جے آئی ٹی مسترد کر دی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ریمارکس نے دیے کہ چاہتے ہیں آزادانہ ٹیم تحقیقات کرے، پولیس فوری طور پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دے، ایسا افسر نہیں چاہتے جو ان کے ماتحت ہو جن کا نام آ رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں آج پھر ارشد شریف قتل کیس پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پڑھ کر سنائی۔ عدالت نے اس تحقیقاتی رپورٹ کی تعریف کی۔ سماعت کے دوران ارشد شریف کی والدہ نے بھی روسٹروم پر آکر اپنا مدعا بیان کیا ان کا کہنا تھا کہ جس طرح پاکستان سے ارشد کو نکالا گیا وہ رپورٹ میں ہے ، دبئی سے جیسے ارشد کو نکالا گیا وہ بھی رپورٹ میں ہے، انہیں صرف انصاف چاہیے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ نے کئی لوگوں کے نام دیے ہیں، حکومت قانون کے مطابق تمام زاویوں سے تفتیش کرے، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا، کیس شروع ہی خرم اور وقار سے ہوتا ہے۔
Discussion about this post