انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے پاکستان اور انگلش کرکٹ ٹیم کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ کی پچ کے بارے میں اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے۔ جس میں اس پچ کو اوسط سے بھی کم معیار کی قرار دیا گیا ہے اس میدان کو منفی پوائنٹ وہ بھی ڈی میرٹ کا ملا ہے۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو یہ دوسرا منفی پوائنٹ مل چکا ہے۔اس سے پہلے رواں سال مارچ میں ہی پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں بھی پنڈی کو منفی پوائنٹ دیا گیا تھا جبکہ پچ کو بھی اوسط سے بھی کم معیار کی قرار دیا گیا تھا۔ اینڈی پایئکرافٹ کہتے ہیں کہ راولپنڈی کی پچ میں بالرز کے لیے مدد کرنے کا کوئی سامان نہیں تھا جبھی بلے بازوں نے دھواں دھار انداز سے رنز اسکور کیے۔ بالرز کی مدد کو اس پچ میں نہ ہونے کی وجہ سے منتظمین نے آئی سی سی کے طے شدہ اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
یاد رہے کہ پنڈی کے اس میدان میں انگلش ٹیم نے پہلی اننگ میں 657 اور دوسری اننگ میں 264 رنز اسکور کیے تھے۔ اسی طرح پاکستان نے 579 اور دوسری اننگ میں 268 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ اس میچ کے ابتدائی 3 روز میں 7 سنچریز اسکور کی گئی تھیں۔ راولپنڈی کی پچ کو اوسط سے بھی کم معیار اور میدان کو ڈی میرٹ پوائنٹ ملنے کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر مستقبل میں پھرایسا ہوا تو اس میدان سے کرکٹ کی میزبانی معطل کردی جائے گی۔ آئی سی سی کے مطابق ڈی میرٹ پوائنٹ 5 سال تک لاگو ہوتا ہے۔
Discussion about this post