وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی اس خبر کی تردید کی ہے کہ پاکستان روسی سے سستا تیل خریدنے کے معاہدے کے قریب ہے۔ امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے سستی توانائی کے لیے کچھ بھی مذاکرات نہیں کررہا اور ناہی اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی کوشش کی جارہی ہے۔ بلالو بھٹو زرداری نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان دشوار کن معاشی صورتحال سے دوچار ہے۔ ملک میں مہنگائی ہےجبکہ توانائی کے شعبے میں بھی خدشات اور تحفظات ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور کیا جارہا ہے۔ بھارتی انتہا پسند وزیراعظم مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن مرچکا ہے لیکن گجرات کا قصاب زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیراعظم بن چکا ہے۔
بھارتی حکومت گاندھی کی نہیں بلکہ ان کے قاتل کے نظریات اور خیالات پر یقین رکھتی ہے۔جس کا طرز حکمرانی ہٹلر سے مشابہت رکھتا ہے۔ پاکستان میں دہشت گرد عناصر کو پاکستان کے پڑوسیوں سے مدد مل رہی ہے۔ بلوچستان میں عدم استحکام کے لیے بھی یہی عناصر فعال ہیں۔ جوہرٹاؤن لاہور دھماکے میں بھارتی سازش کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں۔ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے آلہ کاروں کو عالمی برادری کٹہرے میں لائے۔ ملکی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے بلال بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ عمران خان اپنی 10 میں سے 3 نشست ہار چکے ہیں اور ایسا اگر اُن کی جماعت کے ساتھ ہوتا تو بلاول بھٹو زرداری کے مطابق انہیں فکر ہوجاتی ہے۔
Discussion about this post