انتہا پسند اور متعصب بھارت میں دل خراش واقعے نے ہر ایک کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔ واقعہ پیش آیا ریاست گجرات کے ٹاؤن راج کوٹ میں، جہاں 35 برس کی بیوہ خاتون کو اس کے سسرالیوں نے پلر کے ساتھ باندھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ متعلقہ خاتون کے بال کاٹے گئے۔ بیوہ خاتون کا جرم یہ تھا کہ وہ شوہر کی وفات کے بعد اب شادی کے بندھن میں بندھ گئی تھی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھانو سدھمیا 4 بچوں کی ماں ہے۔ جس کے شوہر کی 4 سال پہلے ٹریفک حادثے میں موت ہوگئی تھی۔ ڈیڑہ سال پہلے اس بیوہ نے ایک اور شخص سے بیاہ رچا لیا۔ بھانو خاموشی کے ساتھ ایک نئی زندگی کی شروعات کررہی تھی۔ حال ہی میں کسی ضروری کام سے جب وہ پہلے شوہر کے گھر والوں سے ملنے کے لیے گئی تو اُس کی نند کے علم میں یہ بات آئی کہ بھانو نے دوسری شادی کرلی ہے تو اس نے ہنگامہ برپا کردیا۔ بھانو کو بے دردی کے ساتھ مارا پیٹا گیا جبکہ نند اور نندوئی نے مل کر اسے پلر کے ساتھ باندھ دیا اور پھر ناصرف اس کے بال کاٹ ڈالے بلکہ رسی کو ہنٹر بنا کر بھانو پر برسائے بھی۔
This is not in Afghanistan nor the Taliban doing it. This is in Modi’s home state Gujarat, India. A 35-year-old woman was dragged on the road, tied to a pole, her hair chopped, and mercilessly beaten because she dared to remarry after the death of her husband. pic.twitter.com/lCENlBWE62
— Ashok Swain (@ashoswai) December 15, 2022
بھانو کی نند کو صرف یہ غصہ تھا کہ بھائی کی وفات کے بعد اس کی سابق بھابھی نے گھر کیوں بسایا۔ محلے والوں نے پولیس کو اطلاع دی جنہوں نے بھانو کی جان بچائی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اُس نے سابق نند اور اس کے شوہر سمیت چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت میں شوہر کی موت کے بعد بیوہ کے ستی ہونے کا بھی رواج عام ہے جبکہ جہاں اس یہ قدم نہیں اٹھایا جاتا وہاں بیوہ پر یہ پابندی ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے رنگین ملبوسات کا استعمال نہیں کرے گی۔
Discussion about this post