مسلم لیگ نون نے لاہور ہائی کورٹ کے اُس فیصلے کو جس میں چوہدری پرویز الہیٰ اور ان کی کابینہ کو بحال کرنے کا حکم دیا گیا تھا اب عدالت عظمیٰ میں چیلنج کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ نون درخواست تیار کررہی ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا۔ نون لیگ کے اہم اجلاس میں اس جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ پرویز الہیٰ کو اعتماد کے ووٹ پر ملنے والے مکمل اختیارات الیکشن پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کردیا تھا جنہیں گورنرپنجاب نے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا۔ پرویز الہٰی نے عدالت کو اس بات کی ضمانت دی تھی کہ وہ اسمبلی نہیں توڑیں گے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا نے پنجاب کے معاملے پر عدالت عظمیٰ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کردی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انا اور ضد کی وجہ سے پنجاب بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ اگر گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے تو پرویز الہٰی کو ایسی کیا قباحت ہے کہ وہ یہ عمل کرنے سے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کو دیکھنا چاہیے کہ عمران خان کی ضد پنجاب کی معاشی اور سیاسی صورتحال کے لیے کس قدر خوف ناک اور خطرناک ہوتی جارہی ہے۔
Discussion about this post