اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ ایڈوکیسی اینڈ ڈیولپمنٹ ( ارادہ ) ، دی ڈیجیٹل الائنس آف پاکستان ( ڈی جی میپ ) اور ویمن جرنلسٹس ایسوسی ایشن پاکستان ( ڈبلیو جے اے پی ) کے زیراہتمام ” میڈیا ایوارڈز 2022 برائے تکثیریت اور تنوع ” کا اہتمام کیا گیا۔ یہ ایوارڈز اُن صحافیوں کے لیے مخصوص تھے جنہوں نے تکثیریت اور تنوع کے تحت ملک میں مذہبی اقلیتوں کے لیے بہترین اور جامع رپورٹنگ کی۔ یہ ایوارڈز ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کے 5 بہترین صحافیوں کے حصے میں آئے ۔ یاد رہے کہ اس پروجیکٹ کے تحت ارادہ ، ڈی جی میپ اور ڈبلیو جے اے پی نے خواتین صحافیوں کے لیے سلسلہ وار ورکشاپس بھی منعقد کیں۔ جن میں ڈیجیٹل صحافت میں ان خواتین کی غیر معمولی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور خواتین، اقلیتوں،خواجہ سراؤں سمیت دیگر پسی ہوئی کمیونٹیز کے مسائل کو کس طرح نمایاں کیا جائے اس سلسلے میں آگاہی بھی دی گئی۔ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ارادہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آفتاب عالم کا کہنا تھا کہ تربیت کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پسماندہ کمیونٹیز کے مسائل کو اجاگر کیا جائے، بالخصوص مذہبی اقلیتی پس منظر کی حامل خواتین، انسانی حقوق اور معذور افراد کے مسائل کو میڈیا سے وابستہ افراد کس طرح رپورٹنگ کا حصہ بناسکتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کو کس پیرائے میں اپنی رپورٹ میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ آفتاب عالم نے مہمانوں کی توجہ اس جانب بھی دلائی کہ مذہبی اقلیتوں اور پسے ہوئے طبقوں کو اہمیت دینے کے لیے اس پروجیکٹ کا آغاز کیوں کیا گیا۔ اُنہوں نے مذہبی اقلیتوں کے الگ تھلگ ہونے کی وضاحت بھی بیان کی۔ آفتاب عالم کا کہنا تھا کہ واضح تفریق اور متعصبانہ طرز عمل کےساتھ طبقاتی مسائل کے علاوہ بنیادی انسانی حقوق کی عدم فراہمی بھی اہم وجوہ ہیں جن پر توجہ دے کر انہیں دور کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نےاس امید کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کے مختلف پروجیکٹس کو پسی ہوئی پاکستانی کمیونٹیز کے مسائل کو سامنے لانے کے لیے جاری رہنا چاہیے۔
اس موقع پر عدنان رحمت نے ملک میں مفاد عامہ کے مسائل خاص طور پر پسماندہ کمیونیٹز سے جڑی مشکلات کو نمایاں کرنے میں ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کی کاوشوں کو سراہا۔ ان کاکہنا تھا کہ ڈی جی میپ کے تحت ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز وہ جدوجہد کررہے ہیں جو مین اسٹریم میڈیا کی ذمے داری بنتی ہے۔ اس موقع پر پلاننگ کمیشن آف پاکستان کے رکن ڈاکٹر اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ مفاد عامہ کی صحافت کے فروغ اور ترویج کے لیے کمیشن مکمل حمایت کرے گا۔ یہی صحافت کی اصل روح ہے جس پر میڈیا کو توجہ دینی ہوگی۔ سیشن کا بنیادی مقصد صحافت میں اقلیتوں پر توجہ دے کر انہیں تحفظ اوربقا کی ضمانت کا احساس دلانا ہے جو ایک پرامن، جمہوری اور متنوع سرزمین کی تشکیل کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ سیشنز کے دوران ٹرینرز نے سیاسی، ثقافتی اور سماجی طور پر اختیارکیے گئے ٹھوس اور واضح تعصبات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈی جی میپ کے صدر سبوخ سید نے اس موقع پر ادارے کے 2 سالہ سفر کے بارے میں اظہار خیال کیا جبکہ تقریب میں ڈی جی میپ کی دوسری سال گرہ کے کیک کاٹنے کا اہتمام بھی کیا گیا۔
Discussion about this post