ہدایتکار وپن داس کی ” جایا جایا جایا ہئے ” جب اکتوبر میں جنوبی بھارت کے سنیما گھروں میں سجی تو کسی نے اس پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ ملیالم زبان کی اس فلم کو دسمبر میں آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم ڈزنی پلس ہاٹ اسٹارسے نشر کیا گیا تو تب جا کر پتا چلا کہ اس فلم کی کیا خاصیت ہے۔ صنفی امتیاز کے مسائل کو اجاگر کرتی ہے وہیں خواتین کے اندر یہ جوش جذبہ اور تحریک بیدار کرتی ہے کہ وہ ناانصافیوں کے خلاف تھک ہار کر نہ بیٹھیں بلکہ آواز اٹھائیں۔
فلم کی کہانی کیا ہے؟
کہانی بڑی سادی اور ممکن ہے کہ ہمارے ارد گرد ان جیسے کئی کردار ہوں۔ ایک ایسی لڑکی جو بہت کچھ کرنا چاہتی ہے لیکن پدرشاہی نظام کی وجہ سے اس کے پیروں میں بار بار زنجیریں باندھی جاتی ہیں۔ ایک ایسی ذہین طالبہ جس اسکالرشپ کے ذریعے بڑے کالج میں داخلہ ہوجاتا ہے لیکن اُسے تعلیم سے محروم رکھا جاتا ہے۔ جس کے ہر فیصلے کو بھائی کے ہاتھوں قربان کیا جاتا ہے اور پھر زندگی کے ایک موڑ پر اس کی شادی ایک ایسے انسان سے کردی جاتی ہے جو کم تعلیم یافتہ ہے لیکن وہ اس زیادتی کو بھی برداشت کرجاتی ہے لیکن جب بات روزانہ کے گھریلو تشدد پر آتی ہےتو یہ لڑکی ایک دن اس کے خلاف اٹھ کھڑی ہوتی ہے۔ خاموشی کے ساتھ یو ٹیوب پر تائی کاؤنڈو کی کلاس لے کر شوہر کے حملے کو ناکام بنا کر رکھ دیتی ہے اور پھر طلاق کےبعد چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرکے خود کو خودمختیار بنانے کا نیا سفر شروع کرتی ہے۔ مووی میں یہ باصلاحیت اور باہمت لڑکی درشن راجندرن نبھا رہی ہیں۔
فلم میں پیغام کیا ہے؟
مزاحیہ ڈرامائی موڑ کےساتھ ساتھ فلم میں معاشرے کی تلخ سچائی کو نمایاں کیا گیا ہے۔ رشتوں میں امتیازی سلوک کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ لگ بھگ ڈھائی گھنٹے کی اس فلم کا ٹیمپو بہت فاسٹ ہے۔ جس میں اس بات کا بھی پیغام دیا گیا ہے کہ دور حاضر میں انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین کیا کچھ قابل ذکر ہنر سیکھ کر خود کو خود مختاری نہیں بناسکتیں۔ فلم یہ پیغام دیتی ہے کہ صنف نازک کو بااختیار بننے کا بھی درس دیتی ہے۔ ” جایا جایا جایا ہئے ” دراصل اُس سوچ کی بھی عکاس ہے کہ دورجدید میں ابھی تک کئی گھرانے فرسودہ رسم ورواج اور نظریے پر قائل ہیں۔ جیسے فلم کی ہیروئن جایا پر اُس کے بھائی کے فوقیت دینا۔ یہی نہیں پیغام تو یہ بھی ملتا ہے کہ اس سماج کی ترقی اور کامرانی خواتین کی آزادی میں چھپی ہے وہیں انہیں بہتر تعلیم اور برابری کی بنیاد پر حقوق دے کر زیادہ کارآمد بنایا جاسکتا ہے۔
Discussion about this post