پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے جنیوا میں عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پاکستان نے جولائی اور اگست میں آنے والے سیلاب کے حوالے سے دنیا کو یہ باور کرایا کہ اب تک متاثرہ علاقوں میں حالات بہتری کی جانب نہیں بڑھے۔ اس سیلاب نے مکانات، تعلیمی ادارے اور زراعت کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ سیلاب سے 33 ملین آبادی متاثر ہوئی۔ انفرااسٹرکچر کی تباہی سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔ بحالی اور تعمیر نو کے لیے بڑے پیمانے پر عالمی امداد کی ضرورت ہے۔ حکومت کا موقف رہا کہ اقوام عالم اس سلسلے میں پاکستان کی غیرمعمولی امداد کرے۔ اس عالمی کانفرنس کے ذریعے پاکستان کو خاطر خواہ مثبت نتائج حاصل ہورہے ہیں اور دنیا یہ تسلیم کررہی ہے کہ پاکستان میں اس تباہ کن سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر بربادی آئی۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی موسمی تبدیلی سے تباہ کن سیلاب اور شدید بارشوں سے بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کے نتیجے میں بین الاقوامی ڈونرز نے ساڑھے 10 ارب ڈالرز دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
All sectors have suffered from the floods, and the holistic impact went far beyond the wreckage of shelter and housing – CM @MuradAliShahPPP at the Conference on Climate Resilient Pakistan in Geneva
1/2 pic.twitter.com/jXXTWzFenv— PPP (@MediaCellPPP) January 9, 2023
سیلاب متاثرین کے لیے ہونے والی اس کانفرنس کے حوالے سے رات گئے سے ایک تصویر خاصی وائرل ہوچکی ہے۔ جس میں کانفرنس ہال کی بڑی اسکرین پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جھلک نظر آرہی ہے۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف کے رہنما ، حامی اور ہم خیال یو ٹیوبرز یہ باور کرارہے ہیں کہ کانفرنس میں عمران خان کی سیلاب متاثرین کے لیے کی جانے والی ٹیلی تھون کو خاصی پذیرائی ملی۔ بیشتر کا یہ دعویٰ رہا کہ عمران خان کے تذکرہ کے بغیر کانفرنس ادھوری ہی تصور کی جاتی۔ مثلاً تحریک انصاف کے سب سے بڑے حامی عمران ریاض خان نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہاں بھی عمران خان۔
اسکرین شارٹ
حبیب اکرم نے لکھا کہ موجودہ حکومت کو جینیوا میں ایک اور سبکی کا سامنا۔ سیلاب متاثرین پر کانفرنس میں حکومتی وفد کی موجودگی میں عمران خان کے ٹیلی تھون کی تعریف ، عمران خان کو مائنس کرنا نا ممکن ہے۔
واقعی عالمی رہنماؤں نے عمران خان کا تذکرہ کیا؟
اس جنیوا کانفرنس میں وفاقی حکومت نے صوبوں کا موقف وہیں کے نمائندوں کے زریعے دنیا کے سامنے رکھا۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے تمام علاقوں کی نمائندگی کے ذریعے عالمی برادری کو سیلاب متاثرین کی دوبارہ آبادکاری، تعمیر نو اور موسمی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنے سے متعلق پاکستان کا کیس زیادہ بہتر طور پر پیش کیا جاسکتاہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے تمام علاقوں کی نمائندگی کے ذریعے عالمی برادری کو سیلاب متاثرین کی دوبارہ آبادکاری، تعمیر نو اور موسمی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنے سے متلعق پاکستان کا کیس زیادہ بہتر طور پر پیش کیا جاسکتاہے۔#ResilientPakistan pic.twitter.com/0Wsw244nOf
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) January 9, 2023
سیلاب سے متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کی نمائندگی وزیر خزانہ تیمورخان جھگڑا نے جبکہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اپنے صوبے کی نمائندگی کی۔ کے پی وزیرخزانہ تیمورخان جھگڑا کو جب اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا تو انہوں نے صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بارے میں دنیا کو آگاہ کیا .
انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت کے سربراہ عمران خان نے متاثرین کے لیے ٹیلی تھون کا اہتمام وقفے وقفے سے کرایا۔ اب جب وزیرخزانہ خطاب کررہے تھے تو پریزنٹیشن کے ذریعے وہ مختلف اعدادو شمار اور متاثرہ علاقوں کی تصاویر بھی پیش کرتے جارہے تھے اور جب وہ عمران خان کی ٹیلی تھون کا تذکرہ کرنے لگے تو پریزنٹیشن پر عمران خان کی تصویر بھی نمایاں ہوئی ۔
اب اسی ایک لمحے کی تصویر وائرل ہوئی جس سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ جیسے عالمی رہنماؤں نے عمران خان کی ٹیلی تھون کی تعریف و توصیف کی۔ حالانکہ وائرل تصویر کی بڑی اسکرین پر جہاں عمران خان ہیں وہیں سائیڈ میں تیمور خان جھگڑا بھی خطاب کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
Discussion about this post