وزیراعظم شہباز شریف نے گندم اور آٹے کی قلت کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں وزیراعظم کا یہی کہنا تھا کہ گندم کے وافر مقدار میں ذخائر ہیں اور کسی صورت بحران نہیں۔ صرف منافع خور ناجائز عمل کرکے مصنوعی قلت پیش کررہے ہیں جن کے خلاف اب ایکشن ہوگا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صوبوں کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ پاسکو کے ذخائر سے فلور ملز تک گندم کی ترسیل مزید تیز کی جائے۔ اس سلسلے میں 1.3 ملین میٹر ٹن گندم درآمدی گندم کا اسٹاک بھی آگیا ہے جبکہ رواں ماہ کے اختتام تک اس میں اور اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کہتے تھے کہ مختلف اقدامات کے نتیجے میں گزشتہ 5 دنوں میں آٹے کے 40 کلو کے تھیلے کی قیمت میں ہزار روپے تک کی کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو ذخائر اندوزی یا منافع خوری میں ملوث ہیں ان سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔
Discussion about this post