سندھ ہائی کورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرائے جائیں۔ ایم کیو ایم کا موقف تھا کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق قانون سازی کے بغیر بلدیاتی ادارے بااختیار نہیں ہوسکتے اور جب تک ترامیم نہیں ہوتیں بلدیاتی الیکشن نہ کرائے جاسکتے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے قانونی پیچدگیوں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ جس پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ 15 جنوری کو ہونے والے کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن ہر صورت میں ہوں گے اور اسی بنا پر ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست رد کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ 9 جنوری کو الیکشن کمیشن نے ہی یہ حکم دیا تھا کہ 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن ہوں گے۔ جس کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان عدالت پہنچ گئی۔
Discussion about this post