شہرت یافتہ بھارتی ریسلر ونیش پھوگٹ نے الزام لگایا ہے کہ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن نے انہیں جنسی ہراسانی کا شکار کیا۔ پھوگٹ نے خواتین اور مرد ریسلرز کے ساتھ دہلی میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے خلاف بھرپور احتجاج بھی کیا۔ خاتون ریسلر کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی مرحلے پر اب پیچھے نہیں ہٹنے والیں کیونکہ وہ اب حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ یاد رہے کہ ونیش پھوگٹ کا شمار بھارت کی کامیاب ترین ریسلر میں ہوتا ہے جو بھارت کے لیے درجن سے زیادہ تمغے حاصل کرچکی ہیں۔
ان کے مطابق صدر برج بھوشن شرن کہتے ہیں کہ خواتین ریسلرز مقابلہ کرنے سے ڈرتی ہیں۔ یہاں تک کھوٹا سکہ بھی کہہ کر مخاطب کیا جاتا ہے۔ پھوگٹ کا دعویٰ ہے کہ انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ ٹرائل میں حصہ لیں۔ ۔ خواتین ریسلرز کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ فیڈریشن سے جڑی شخصیات کو کھیل کا علم بھی نہیں لیکن وہ اپنے فیصلے تھونپتے چلے جاتے ہیں۔ اس احتجاج اور مظاہرے کی بنا پر بھارتی خواتین ریسلرز کا ٹریننگ کیمپ جو بدھ سے لکھنو میں ہونا تھا اب منسوخ کردیا گیا ہے۔
ریسلرز کا احتجاج اب وسیع پیمانے پر ہوا تو نوجوان کے امور اور کھیل کی وزارت نے فیڈریشن سے اگلے 72 گھنٹوں میں اس سارے معاملے کی وضاحت طلب کرلی ہے۔ وزارت کے بیان کے مطابق ریسلرزنے فیڈیشن کے صدر اور کوچز پر جنسی ہراسانی کے ساتھ ساتھ بدانتظامی کے الزامات لگائے ہیں اور یہ سارے کے سارے سنگین نوعیت کے ہیں۔ اگر فیڈریشن جواب دینے میں ناکام رہی اور اُس نے ٹال مٹول سے کام لیاتو قانون کے تحت فیڈریشن کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا جائے گا۔ دوسری جانب فیڈریشن کے سکریٹری ونود تومر کا کہنا ہے کہ وہ تمام تر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ابھی تک ان کے پاس کوئی ریسلر اپنی شکایت لے کر نہیں آئی لیکن تمام تر مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔
Discussion about this post