اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے دعویٰ کیا کہ بجلی کا نظام مکمل بحال کردیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود اگلے 48 گھنٹے پھر بھی بجلی کی کمی رہے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح 5 بج کر 15 منٹ پر بجلی کی بحالی کا کام مکمل ہوا۔ جوہری پلانٹ کے دوبارہ آغاز میں 24 سے 48 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ کوئلے کے پلانٹ کو بھی چلانے کے لیے 48 گھنٹے مزید چاہیے۔ انہوں نے اس خبر کی تردید کی کہ بجلی کے کارخانے چلانے کے لیے تیل موجود نہیں۔ خرم دستگیر کہتے ہیں کہ وزیراعظم نے بجلی کی فراہمی میں تعطل آنے پر 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے۔ جس کے سربراہ مصدق ملک ہوں گے۔
انٹرنیٹ سے بیرونی مداخلت کے امکان کم ہیں لیکن خدشہ ہے کہ کیا سسٹم میں بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی۔ اسی کی تفتیش کی جارہی ہے۔ کراچی کے بجلی کے تعطل کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ شہر کو 11 سو میگا واٹ بجلی دیتے ہیں جو بہت جلد فراہم کرنا شروع کردیں گے۔ امید ہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں پورے کراچی کی مکمل بجلی بحال ہوجائے۔
Discussion about this post