اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دیے جانے کے کیس میں عمران خان کی استشنا کی درخواست منظور کرلی وہیں اس کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی گئی۔ یہ استدعا اسپیشل پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے کی تھی۔ جن کا موقف تھا کہ عمران خان کی عدم پیشی پر ضمانتی مچلکے منسوخ کیے جائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے وکیل پیش ہوں گے تو اس کے بعد دیکھیں گے۔ اس موقع پر عمران خان کی جانب سے اُن کے وکیل نے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی جو منظور کرلی گئی ۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست پر اعتراض اٹھادیا۔ جن کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے ہی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ لگا کر پیش نہیں ہو رہے۔ شوکت خانم اسپتال تو کینسر اسپتال ہے، عمران خان کا مسئلہ الگ ہے۔عمران خان پر فریکچر کے باعث سوزش ہے۔ کیا عمران خان کو عدالت پیدل چلنے آنے کا کہاگیا؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان کچہری کے باہر آئیں، ان کی حاضری لگائی جاسکتی ہے۔ عمران خان کے ضمانتی مچلکے منسوخ کیے جائیں اور وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔
Discussion about this post