اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی کے بیچلرآف الیکٹرک انجینرنگ کے طلبا اس وقت حیران رہ گئے جب انگریزی پرچے کے امتحان میں ان سے قابل اعتراض سوال دریافت کیا گیا۔ بہن بھائی کے رشتے کو ایک نیا تعلق بنانے کے بعد اس پر 300 الفاظ کا مضمون لکھنے کو بھی کہا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پرچا گزشتہ سال 4 دسمبر کو لیا گیا جس کے اس سوال پر خاصا احتجاج کیا گیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کے علم میں جب یہ سارا معاملہ آیا تو فیکلٹی ممبر کو اگلے ہی دن طلب کیا گیا جس سے اس سارے عمل کی وضاحت مانگی تو اس نے اپنی غلطی تسلیم کی اور یہاں تک بتایا کہ اُس نے متعلقہ سوال گوگل سے چوری کیا تھا۔ یونیورسٹی نے فیکلٹی ممبر کو اسی وقت یعنی 5 جنوری کو برطرف کردیا۔ قابل اعتراض سوال دریافت کرنے والا لیکچرار، یونیورسٹی میں وزیٹنگ فیکلٹی کے تحت کام کررہا تھا۔ اُدھر وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھی اس سارے واقعے کا 19 جنوری کو نوٹس لیا جس کے بعد یونیورسٹی کی طرف سے 2 فروری کو جواب جمع کرایا گیا۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے متعلقہ لیکچرار کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا حکم دیا ہے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری سے اس سارے معاملے کی تحقیقات کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔
Discussion about this post