چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے عہدے سے استعفیٰ دے کر حکومت کے لیے نیا امتحان کھڑا کردیا ہے۔ آفتاب سلطان نے مستعفی ہونے سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی اور اپنے سبکدوش ہونے کی وجوہ میں نجی مصروفیات کو سرفہرست رکھا۔ آفتاب سلطان جولائی 2022 کو چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وزیراعظم آفس نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ نوزیرِ اعظم آفس کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے آفتاب سلطان کی فرائض کی انجام دہی میں ایمانداری اور فرض شناسی کو سراہا۔یاد رہے کہ نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس بھی زیرسماعت ہے۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین نیب آفتاب سلطان کہتے ہیں کہ انہوں نے کچھ دن پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ کچھ چیزیں تھیں جو انہیں قبول نہیں تھیں۔ آفتاب سلطان کہتے کہ وہ اپنے کام میں کسی کی بھی مداخلت نہیں برداشت کرسکتے۔ اُن پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ ایک پلاٹ والے کو بھی پکڑیں اور ایسا کام کرنے سے انہوں نے معذرت کرلی۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے چیئرمین نیب کے استعفیٰ کا خیر مقدم کیا ہے۔ فواد چوہدری کہتے ہیں کہ آفتاب سلطان نے اپنے کام میں مداخلت کے خلاف استعفیٰ دیا، چیف الیکشن کمشنر کیلئے چیئرمین نیب کے استعفیٰ میں بڑا پیغام ہے، میں ان 22افسران کو جن کو پنجاب میں مداخلت کرنے کیلئے لگایا گیا ہے کہتا ہوں وہ بھی خود کو اس نظام سے علیحدہ کریں، یہ ملک اور بیوروکریسی دونوں کے مفاد میں ہے۔
چیئرمین احتساب بیورو کااستعفیٰ فاشسٹ نظام کے ٹوٹنے کی طرف بڑا قدم ہے،آفتاب سلطان نے ان کے کام میں“مداخلت”کے خلاف استعفیٰ دیا میں ان 22افسران کو جن کو پنجاب میں مداخلت کرنے کیلئے لگایا گیا ہے کہتا ہوں وہ بھی خود کو اس نظام سے علیحدہ کریں یہ ملک اور بیوروکریسی دونوں کے مفاد میں ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 21, 2023
Discussion about this post