اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ درخواست لگائی کہ ان کے کیس کی سماعت جوڈیشل کمپلیکس منتقل کی جائے۔ عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بابراعوان کا موقف تھا کہ سیکوریٹی خدشات کے پیش نظر وہ یہ درخواست کررہے ہیں۔ایجنسیوں کی رپورٹس کے تحت کچہری میں سیکیورٹی الرٹ جاری ہے۔ بابراعوان کے مطابق ضلعی کچہری اسلام آباد میں پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں، عمران خان کے ساتھ عام شہریوں کو بھی ضلعی کچہری میں خطرہ ہے۔
اس موقع پر جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی مسلسل استثنیٰ کی درخواستیں آرہی ہیں۔ عمران خان کے وکیل بابراعوان بیان حلفی دیں کہ ان کے موکل کل عدالت میں پیش ہوں گے۔عدالتی تاریخ میں نہیں ہوا کہ جج کسی اور عدالت میں جا کر بیٹھ جائے۔جج تو ساتھ والی عدالت میں بھی جا کر نہیں بیٹھ سکتا۔ بابراعوان کے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ عمران خان منگل کو عدالت میں پیش ہوں گے۔ عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمہ کی سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔ یاد رہے کہ 28 فروری کو عمران خان کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔ عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
Discussion about this post