کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ماہر تعلیم اور فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین خالد رضا کے قتل کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق قاتلوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملزموں نے خالد رضا کی ریکی بھی کی اور قال انتہائی تربیت یافتہ تھے۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی ایک ہی گولی نے ماہر تعلیم خالد رضا کو موت کی نیند سلادیا۔ واردات میں نیا اسلحہ استعمال ہوا۔ جائے وقوع سے 30 بور کی گولی کے خول ملے ہیں جس سے اندازہ ہوا ہے کہ اسلحہ اس سے پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان جس راستے سے آئے تھے اس کی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ اتوار کی شام گلستان جوہر بلاک 7 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خالد رضا چل بسے تھے۔ متوفی کو ان کے گھر کی دہلیز پر نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا یہی کہنا تھا کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کی واردات ہے کیونکہ مقتول کا موبائل فون اور رقم ان کی جیب میں ہی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے خالد رضا کے قتل کا نوٹس لیا تھا اوراور ایڈیشنل آئی جی کراچے سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
Discussion about this post