ای سی سی نے اس فیصلے کی منظوری دے دی جس کے تحت بجلی کے صارفین سے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ سرچارج وصول کیا جائے گا جو سالانہ 335 ارب روپے سرچارج کے قریب بن رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے یہ رقم بجلی پیدا کرنے والی کمپینز کو ادائیگی پر استعمال ہوگی۔ فیصلہ یہی ہے کہ حکومت کے ذمے واجبات کی ادائیگی تک یہ سرچارج لگا رہے گا۔ اضافی سر چارج کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہو گا۔ یاد رہے کہ یہ سرچاج جاری رکھنے کی شرط آئی ایم ایف نے لگائی تھی۔ اُدھر چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی صارفین پر اضافی سرچارج لگانے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
Discussion about this post