تحریک انصاف کے رہنما اور ایڈوکیٹ بابراعوان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دلائل دیے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے۔ ان کے مطابق عمران خان کو اسلام آباد کچہری طلب کرکے قتل کیا جائے گا۔ عمران خان کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اُن پر ایک اور حملہ ہونے والا ہے۔ تحریک انصاف کے پاس اطلاعات ہیں کہ عمران خان کی پھر سے جان لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عمران خان کو سکیورٹی کے اعتبار سے تنہا کردیا گیا ہے۔ بابراعوان نے سوال اٹھایا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے اندر سکیورٹی کے اہلکاروں کو کس نے ہٹایا، غیر ملکی ایجنسی عمران خان کی جان لینا چاہتی ہے۔
بابراعوان کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کو بم سے اڑا کر قتل کردیا جائے گا۔ عمران خان کو پرسنل سکیورٹی سے محروم کرنےکیلئے اسٹاف کے خلاف مقدمے کیے جارہے ہیں۔ عمران خان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ ہر صورت میں عدالت میں حاضر ہوں۔ عمران خان کے خلاف تمام پرچے اسلام آباد میں ہی کیوں کٹ رہے ہیں؟ عمران خان پر حملہ کرنے والے کو ویڈیو لنک سے پیشی کی اجازت مل سکتی ہے تو عمران خان کوکیوں نہیں؟
Discussion about this post