پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دو ٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے مسلسل تشدد کے باوجود وہ پولیس کو روکتے رہے۔ زمان پارک سے پولیس کو واپس بلایا اور کوئی جوابی کارروائی کرنے سے بھی باز رکھا لیکن اب ضروری ہوگیا ہے کہ حکومت کی رٹ کو قائم کرنا۔ عمران خان پولیس کو مسلسل دھمکا رہے ہیں اور اب اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ نگراں وزیراعلیٰ کے مطابق اطلاع تھی کہ زمان پارک میں اسلحہ ہے اسی لیے پولیس کو روکا کہ کہیں خوں ریزی نہ ہوجائے۔ پولیس بہت صبر اور حوصلے کا اظہار کررہی ہے لیکن اب مزید نہیں روک سکتے۔ اب جو ہاتھ پولیس کی جانب بڑھے گا اُسے توڑ کر رکھ دیا جائے گا۔ پولیس وین توڑ کر نہر میں جھونک دی گئی۔ عام سیاسی ورکر ایسا ہرگز نہیں کرتے۔ محسن نقوی نے گزشتہ 5 سے 7 دنوں کے واقعات پر جے آّئی ٹی بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ کہتے ہیں اب ایسا جواب دیا جائے گا کہ ان کو لگ پتا جائے گا۔ کسی کو حق نہیں کہ وہ پولیس پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ دھمکیاں دے اور اگر آئی جی اور ڈی پی او پر اعتماد نہیں تو پولیس کی سیکیورٹی واپس کر دیں، یہ نہیں ہو گا کہ پولیس والوں کو گالیاں دو اور کہو کہ ہمیں سیکیورٹی بھی دو۔
Discussion about this post