وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ عرفان قادر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وزیراعظم نے ان کا استعفیٰ منظور بھی کرلیا۔اُدھر الیکشن کمیشن نے عرفان قادر کو اپنا وکیل مقرر کردیا۔ سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات ملتوی کیس میں عرفان قادر کو پہلے ہی دن بدمزدگی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ الیکشن کمیشن کی طر سے عرفان قادر روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس عمر عطا بند یال نے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ جس پر عرفان قادر کا جواب تھا کہ وہ صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ عدالت انہیں الیکشن کمیشن کے وکیل کے طور پر سننا چاہتی ہے یا نہیں؟ بنچ کہہ دے کہ وہ الیکشن کمیشن کی نمائندگی نہ کریں تو چلا جائیں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے گزشتہ دن حامد علی شاہ اور سجیل سواتی پیش ہوئے تھے، جس پر عرفان قادر کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔
Discussion about this post