لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اُن کی نظر بندی کیس کے خلاف دائردرخواست پر سماعت ہوئی۔ شیریں مزاری کے وکلا بیرسٹر شعیب رزاق اور انیق کھٹانہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔ عدالتی حکم کے مطابق اگر شیریں مزاری کسی مقدمے میں نامزد نہیں ہیں تو انہیں دوبارہ گرفتاری نہیں کیا جائے۔ شیریں مزاری کو حکم دیا گیا کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے پاس بیان حلفی جمع کرائیں اور یہ باور کرائیں کہ وہ آئندہ کسی ایسی سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گی۔ عدالتی احاطے میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کا کہنا ہے کہ اُن کی والدہ کو ہفتے بھر میں 3 بار گرفتار کیا گیا ہے لیکن آج عدالت نے دوسرا ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دیا۔ حکومت کو سوچنا چاہیے گھروں کو اسطرح برباد نہ کرے۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے عمران خان کارکنوں اور رہنماؤں کو بھول بیٹھے ہیں۔
Discussion about this post