پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب یا جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان، دونوں میں سے کون کراچی کے میئر کا انتخاب جیتے گا یہی رسہ کشی جاری ہے۔ ڈپٹی میئر کیلئے پیپلز پارٹی کے سلمان عبداللہ مراد اور جماعت اسلامی کے سیف الدین ایڈووکیٹ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ دوسری جانب 9 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخابی دنگل بھی آج ہی ہوگا، 11 ٹاؤن میں چیئرمین اور وائس چیئرمین پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔ کراچی میں متوقع بارشوں کے سبب میئر کے الیکشن کے ایم سی بلڈنگ کے بجائے آرٹس کونسل کراچی میں ہورہے ہیں۔ جہاں انتخابی عمل کو مکمل کیا جارہا ہے۔ شیڈول کے مطابق سٹی کونسل کے ارکان کو اصل شناختی کارڈ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن پہنچنا ہوگا۔ پولنگ کے عمل کو میڈیا کور نہیں کرسکے گا البتہ ابتدائی کارروائی سرکاری ٹی وی کے ذریعے نشر کی جائے گی۔ حافظ نعیم الرحمان کا دعویٰ ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کو سرپرائز دیں گے۔ اس وقت سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 155، جماعت اسلامی 130، پی ٹی آئی 62، مسلم لیگ (ن) 14، جے یو آئی 4 اور تحریک لبیک کی 1 نشست ہے۔
پیپلز پارٹی کو نون لیگ اور جے یو آئی کی حمایت حاصل ہے اس طرح ان کے ووٹرز کی کل تعداد 173 ہے جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مشترکہ ارکان 192 ہیں جو میئر کی کرسی حاصل کرنے کے لیے کافی تھے مگر پی ٹی آئی کے 30 ارکان کی بغاوت کے بعد صورتحال بدل سکتی ہے۔
Discussion about this post