سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف اپنا محفوظ فیصلہ سنادیا۔ جس کے تحت عوامی عہدوں پر بیٹھے شخصیات کے خلاف کیسز بحال کردیے گئے ہیں جبکہ نیب کو 50 کروڑ روپے سے کم مالیت کے کرپشن کیسز کی تحقیقات کی اجازت دے دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابلِ سماعت قرار دے دی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنا تے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کے خلاف درخواست قابلِ سماعت قرار دی جاتی ہے۔ نیب ترامیم کے فیصلے میں جسٹس منصور علی شاہ کا اختلافی نوٹ شامل ہے۔ سروس آف پاکستان کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کی شقیں برقرار رکھی جاتی ہیں۔
Discussion about this post