سپریم کورٹ نے 15 ستمبر کو نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سنایا تھا اور چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دے دی تھی۔ اب وفاقی حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کرے گی۔ یاد رہے کہ عدالت نے بے نامی کی تعریف، آمدن سے زائد اثاثوں اور بار ثبوت استغاثہ پر منتقل کرنے کی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دی جس کے بعد سیاست دانوں کے 50 کروڑ سے کم مالیت کے کرپشن کیسز ایک بار پھر نیب کو منتقل ہوگئے۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد نیب نے نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاست دانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال کردیے ہیں۔
Discussion about this post