بھارتی سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنادیا جس کے تحت ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر پارلیمنٹ کو آئین سازی کی ہدایت کرنا ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔ ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کا اختیار صرف مرکزی پارلیمنٹ اور ریاستی ایوانوں کے پاس ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ہم جنس پرست جوڑوں کو مشترکہ طور پر بچہ گود لینے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا دھننجایا یشونت، جسٹس سنجے کشن کول، ایس رویندر بھٹ، ہیما کوہلی اور پی ایس نرسمہا پر مشتمل 5 ججوں کے آئینی بنچ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنا اور اس کو قانوی حیثیت دینے کے لیے پارلیمنٹ کو ہدایت جاری کرنا عدالت عظمیٰ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ یاد رہے کہ 20 سے زیادہ درخواستوں میں مارچ کے آخر سے اپریل کے اوائل تک 10 روز تک جاری رہنے والے دلائل کے بعد 5 ججوں کی بنچ نے 11 مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
Discussion about this post