عالمی کرکٹ کپ میں بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنے کو ملی جب فیلڈ ایمپائررچرڈ کیٹلبرو نے کرکٹ قوانین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں۔ 42 اوور کا کھیل جاری تھا۔ کوہلی 97 رنز پر کھیل رہے تھے اور انہیں سنچری کے لیے 3 رنز درکار تھے لیکن بھارت کو جیت کے لیے 2 رنز کی ضرورت تھی۔ اس موقع پر بنگلہ دیشی بالر نسیم احمد نے اپنے اس اوور کی پہلی گیند وائیڈ کرادی لیکن ایمپائر رچرڈ کیٹلبروجان بوجھ کر اس گیند کو وائیڈ قرار نہ دیا کیونکہ اس صورت میں اسکور برابری ہوجاتا اور کوہلی ممکن ہے سنچری نہ کرپاتے۔
I love Virat Kohli. I don’t mind seeing him scoring that hundred as we were badly losing anyway.
But Richard Kettleborough set an awful example here. It is nothing new that the bowlers try the ‘ugly’ way to restrict a batsman’s hundred. There is no rule that states that a… pic.twitter.com/5hPMK31N6I
— Saif Ahmed 🇧🇩 (@saifahmed75) October 19, 2023
دوسری گیند ڈاٹ ہونے کے بعد کوہلی نے تیسری گیند پر چھکا لگاکر نا صرف اپنی سنچری مکمل کی بلکہ ٹیم کے لیے کامیابی حاصل کی۔ سوشل میڈیا پر رچرڈ کیٹلبرو کی اس جانبداری پر شدید اعتراض اور تنقید کی جارہی ہے۔
Why did the umpire did not signal wide when the bowler delivered one way down the leg side when Kohli was on 97*? Do we really need to play this World Cup @sanjaymanjrekar ? #CWC2023 #INDvBAN pic.twitter.com/eZ0piHOee9
— Nibraz Ramzan (@nibraz88cricket) October 19, 2023
صارفین کا کہنا ہے کہ کرکٹ قوانین میں اس نوعیت کی کہیں بھی کوئی مثال نہیں ملتی کہ ایک ایمپائر نے بلے باز کی سنچری کے لیے یقینی وائیڈ کو وائیڈ نہ دی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ لگا کہ بھارتی ٹیم کےساتھ ایمپائربھی ان کی جانب سے کھیل رہے تھے۔ بھارت نے اس میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے اس عالمی کپ میں مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی۔ کوہلی نے کیرئیر کی 48 ویں سنچری بنا کر مین آف دی میچ کا اعزاز بھی حاصل کی۔ کوہلی ایک روزہ میچوں میں سچن ٹنڈولکر کی 49 سنچری سے صرف ایک سنچری کی دوری پر ہیں۔
JUST ONE MORE TO EQUAL SACHIN’S RECORD!
Sensational No. 48 from the chase king Virat Kohli 👑#INDvBAN #CWC23 pic.twitter.com/JR9BFNGha5
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) October 19, 2023
Discussion about this post