حکومت نے ملک بھر میں غیر قاونی تارکین وطن کے انخلا کے عمل کو اور تیز کردیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں’ہولڈنگ سینٹرز‘ قائم کر دیے گئے ہیں اور اضافی بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھول دی ہے۔ غیرقانونی تارکین وطن کی افغانستان اور ایران واپسی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے حکومتِ بلوچستان مزید 3 کراسنگ پوائنٹس کھول رہی ہے۔ چمن اور اسپن بلدک سے یومیہ 40 سے 50 ہزار افراد پاسپورٹ اور ویزے کے بغیر پاک-افغان بارڈر عبور کرتے ہیں۔ چمن بارڈر کے ذریعے 16 ہزار سے زائد افغان پہلے ہی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس جا چکے ہیں۔ حکومت کا ارادہ ہے کہ وہ لوگ جو اپنے گھر اور دکانیں غیرقانونی تارکین کو کرائے پر دیتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور غیرقانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کی غیرقانونی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔
Discussion about this post