لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی واقعات پر درج مقدمات میں اسد عمر اور چیئرمین پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کی عبوری ضماتنوں پر سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر کا موقف تھا کہ ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے جو شامل تفتیش نہیں ہوئے ۔ 2، 2 ماہ سے عبوری ضمانتیں چل رہی ہیں۔ ملزمان تفتیشی افسر اور جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہورہے ۔ عدالت آکر غلط بیانی کی جارہی ہے کہ ملزمان تفتیش جوائن کرنے گئے ہیں اور تفتیشی افسر نہیں ملا۔ اس موقع پر ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسد عمر اور دونوں بہنوں پر کیا الزامات ہیں، وہ بتایا جائے۔ عدالت کا موقف تھا کہ دونوں بہنیں اور اسد عمر ہر صورت میں شامل تفیش ہوں۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے عبوری ضمانت پر سماعت کے بعد اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں میں 22 نومبر تک توسیع کردی۔
Discussion about this post