کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت کے روبرو اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر فرانزک لیبارٹری بھیجی گئی یو ایس بی عدالت کو رپورٹ کے ساتھ واپس ملی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یو ایس بی کرپٹ ہوچکی ہے، کسی سرکاری ادارے کے پاس ویڈیو چلنے کے قابل بنانے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔ اسی بنا پر اب واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج یو ایس بی کا ڈیٹا واپس حاصل کرنے اور قابل استعمال بنانے کے لیے مدعی مقدمہ نے درخواست دائر کردی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ جنوبی کی آئی ٹی ٹیم کو یو ایس بی سے واپس حاصل کرکے چلانے کے قابل بنائے اور سی سی ٹی وی فوٹیج قابل استعمال بنانے سے متعلق ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی آئی ٹی ٹیم پر فریقین نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ مدعی مقدمہ چاہے تو اپنے ساتھ آئی ٹی ایکسپرٹ لاسکتے ہیں جو آئی ٹیم کی مدد کرے۔
عدالت نے واضح کیا کہ کارروائی اوپن کورٹ میں تمام فریقین کے سامنے ہوگی۔ ملزم کے وکیل بھی اگر آئی ٹی ایکسپرٹ ساتھ لانا چاہیں تو لا سکتے ہیں۔ عدالت نے ڈسٹرکٹ جنوبی کی آئی ٹی ٹیم کو یو ایس بی سے ڈیٹا واپس حاصل کرکے چلانے کے قابل بنانے کا حکم دیدیا۔
Discussion about this post