کراچی شہر کے مختلف اسپتالوں میں حالیہ دنوں میں نیگلیریا کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سندھ کے اعلیٰ حکام نے اس بات پر زور دی اہے کہ اس مرض کی روک تھام کے لیے فعال کردار ادا کرنا پڑے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مقررہ کردہ معیار و مقدار کے مطابق شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل کی جارہی ہے جبکہ ہائیڈرنٹس سے جانے والے تمام ٹینکرز میں کلورین کی ٹکیاں شامل کی جا رہی ہیں۔ محکمہ صحت کے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام اداروں کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ گروپ بنایا جائے گا جس کا مقصد نیگلیریا کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔
شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صرف واٹر کارپوریشن سے منظور شدہ واٹر ٹینکرز کا استعمال کریں۔ انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک کی ماہانہ صفائی ستھرائی لازمی کریں۔ وضو یا غسل کرتے وقت ناک صاف کرنے کے لیے ابلا یا کلورین ملے پانی کے استعمال کو یقینی بنائیں۔
Discussion about this post