پشین اور قلعہ سیف میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے جن میں اب تک 24 افراد کی زندگی کا چراغ گل ہوچکا ہے اور 40 سے زیادہ زخمی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دھماکے جے یو آئی کے امیدوار کے انتخابی دفاتر کے باہر ہوئے ہیں۔ پہلا دھماکا پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا جہاں دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو اپنے حصار میں لے لیا اور ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب پشین خانوزئی دھماکے میں آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ ان دل خراش واقعات کے بعد الیکشن کمیشن نے بلوچستان میں دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
Discussion about this post