مبینہ آڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری کی ہے۔ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم تو پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ تھے، پیپلز پارٹی اور نون لیگ اپوزیشن میں تھیں، ہم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، جس سے ووٹرزناراض ہوا۔ مبینہ آڈیو کے مطابق کامران ٹیسوری کا ان کایہ بھی کہنا تھا کہ پہلے ہمیں7 نشستیں ملی تھیں، وہ ہمارا ووٹ بینک تھا، آج ہمیں ووٹ نہیں ، حکومت میں شامل ہونے کے بدلے ایک وزارت دے رہے ہیں، وہ گورنر سندھ بھی اپنا لا رہے ہیں۔ گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی دباؤ ڈال رہی ہے گورنر سندھ ایم کیو ایم کا نہ ہو، وہ ایک شخص کو گورنر بنوانا چاہتے ہیں، اس شخص کا نام خالد مقبول کو پتا ہے۔ یاد رہے کہ منگل کو ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے اپنی لیک ہونے والی ویڈیو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ویڈیو میری ہے۔ ویڈیو میں مصطفیٰ کمال رابطہ کمیٹی کو ن لیگ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی بریفنگ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ن لیگ نے بتایا کہ پی پی نے ان سے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا مینڈیٹ 100 فیصد جعلی ہے، ہمارے نمبرز پورے ہو چکے، ہمیں ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں رہی۔
Discussion about this post