پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری میں 2 پاکستانی شہریوں کے پاکستان میں قتل کے بھارت کے ساتھ تعلق کے شواہد مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ شیئر کیے تھے۔ ان واقعات نے پاکستان کے اندر بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی بڑھتی ہوئی پیچیدگی اور بے شرمی کو بے نقاب کیا ہے، جو کینیڈا اور امریکہ سمیت دیگر ممالک میں ایسے واقعات سے کافی مماثلت رکھتا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ان ماورائے عدالت اور ماورائے سرحد قتل کے مجرموں، سہولت کاروں، مالی اعانت کاروں اور حمایتیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت ضروری ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کو برطانوی اخبار ” دی گارڈین ” کی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بھارتی حکومت نے غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے افراد کے خاتمے کی وسیع تر حکمت عملی کے تحت پاکستان میں بھی لوگوں کو قتل کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح را نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر بیرون ملک لوگوں کو قتل کرنا شروع کیے۔2020 سے اب تک پاکستان میں نامعلوم مسلح افراد نے تقریباً 20 لوگوں کو قتل کیا.
Discussion about this post