لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ عامر تانبہ پر قاتلانہ حملے میں بھارت ملوث ہو سکتا ہے۔ ماضی میں جو دو چار واقعات ہوئے ہیں ان میں بھارت ملوث تھا، ابھی بھی شواہد بھارت کی طرف جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق بہاولنگر واقعہ کو بڑا ایشو بنانے کی ضرورت نہیں، بہاولنگر جیسے واقعات سے کسی کا کوئی مورال کم نہیں ہو رہا۔ تحقیقات بھی ہو رہی ہیں، گھر میں بھائیوں کی بھی لڑائی ہو جاتی ہے۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا سائبر کرائم سے متعلق قانون سازی کے حق میں ہیں۔ انگلینڈ یا یو اے ای میں کوئی کسی کے خلاف ٹوئٹ کر کے دکھائے، اس کے بعد اس سے ساتھ جو سلوک ہوتا ہے وہ بھی دیکھ لیں، پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آزادی کا حق ہونا چاہیے، کسی پر کیچڑ اچھالنا اور اس کا دفاع بھی نہ کر پانا، اس کے لیے قانون ہونا چاہیے، سخت قوانین کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کے کسی ملک میں ویڈیو ٹوئٹ کر کے دکھا دیں کہ یہاں اتنا پانی کھڑا ہے پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے، سوشل میڈیا پر پابندی کا لفظ استعمال نہ کریں قوانین آنے چاہیے۔ وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق رانا ثنا اچھے دوست اور بھائی ہیں، ان کے بیان پر کمنٹس نہیں کریں گے۔
Discussion about this post